Abrar hussain

Add To collaction

30-May-2022-تحریری مقابلہ

تیرا یہ حسن ہمیشہ کے لیے نہیں 
اے جانِ تمنا تم نے بھی فنا ہونا ہے

اپنی جوانی کی مقبولیت پہ مت ٍٍإترا
تیرا یہ کچھ مدت کا ضیا ہونا ہے

 ہمارے دم سے ہی آباد ہو تم دنیا میں 
جب ہم ہی نا رہے تو تم نے کہاں ہونا ہے 

اور جب کبھی ہم سامنے ہوں تو چپ رہنا
تمہارا درد ان آنکھوں سے عیاں ہونا ہے 

کسی ماں کا لال اجاڑ کر خوش ہو
یاد رکھنا اک دن تُم نے بھی ماں ہونا ہے 

بچھڑ گئے تو ملال مجھ کو مگر نہیں
اسے جانا تھا چلا گیا مجھے ہمیشہ یہاں ہونا ہے

بس چپ ہو جاؤ اور کچھ نہ لکھنا ساحل
یہ دردِ عشق ہےنہ لفظوں میں بیاں ہونا ہے 

   14
4 Comments

Shnaya

31-May-2022 09:54 PM

👌👏

Reply

Aliza

30-May-2022 07:49 PM

Very nice

Reply

Gunjan Kamal

30-May-2022 04:28 PM

👌👏🙏🏻

Reply